ذکر مرد کے حساس حصّے عضو خاص

عضو خاص ، ذکر Penis 


 عورت کی فرج یعنی vagina کا سائیز 3 سے 4 انچ ہوتا ہے اور اس میں سے بھی صرف پہلے 2 انچ ہی حسساس ہوتے ہیں- اولاد پیدا کرنے کے لیے penis کا سائز کم از کم 3 سے 4 انچ ضروری ہے-

میری 3 بیویاں ھیں اور میں اپنے ذاتی تجربے کی روشنی میں بتا رھا ھوں کہ عورت کی بچہ دانی پانی لینے کے لیے کبھی کبھی آگے آتی ھے اور مرد کے ذکر کو پکڑتی ھے۔اس لیے

 اولاد پیدا کرنے کے لیے penis کا سائزمناسب ہونا بہت ضروری ہے- اگر penis زیادہ چھوٹا ہو گا تو نطفہ کافاصلہ بچہ دانی سے بڑہ جائے گا اور اولاد پیدا ھونے میں مسلئہ ھوسکتاھے۔ جب آپ مباشرت کرتے ہیں اور منزل ہوتے ہیں تو آپ کے لاکھوں sperms جو vagina میں داخل ہوتے ہیں ان میں سے صرف ایک ہی عورت کے رحم میں داخل ہو کر حمل کی صورت  میں ٹھر جاتا ہے- لہذا penis کے سائز کا اولاد کی پیدائش سے کوئی تعلق نہیں ہے-

ہمارے ہاں ایک بہت بڑی غلط فہمی penis کے حوالے سے پائی جاتی ہے- اکثر مرد penis کی لمبائی ،موٹائی وغیرہ کو لے کر بہت حساس ہوتے ہیں- ہمارے بہت سے نوجوان یہ سوچتے ہیں کہ عورت لمبا penis پسند کرتی ہے یا اسے لمبے penis سے زیادہ لطف حاصل ہوتا ہے- زیادہ لمبے penis سے عورت کوبچہ دانی کا کینسر ھوسکتا ھے۔

جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عورت penis کے سائیز کے بارے میں اتنا نہیں سوچتی جتنا کے مرد اس بارے میں حساس ہوتے ہیں- عورت کے لطف اندوز ہونے میں یا لذّت حاصل کرنے میں penis کے سائیز کا کوئی کمال نہیں ہے- جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عورت چھوٹا penis پسند کرتی ہےحد سے بڑا penis اسے پسند نہیں ہوتا کیونکہ برے penis سے اسے تکلیف ہوتی ہے-

عورت کے لطف اور لذّت حاصل کرنے کا تعلق آپ کے  penis کے سائیز کے ساتھ ہر گز نہیں ہے اگر آپ اپنی بیوی کو جنسی لذّت اور لطف دینا چاہتے ہیں تو یہ آپ کے جنسی عمل یا مباشرت کرنے کے طریقے پر depend کرتا ہے کہ آپ مباشرت intercourse کس طریقے سے کرتے ہیں ؟

جب آپ مباشرت کرتے ہیں اور منزل ہوتے ہیں تو آپ کے لاکھوں sperms جو vagina میں داخل ہوتے ہیں ان میں سے صرف ایک ہی عورت کے رحم میں داخل ہو کر حمل کی صورت  میں ٹھر جاتا ہے- لہذا penis کے سائز کا اولاد کی پیدائش سے کوئی تعلق نہیں ہے-

کچھ لوگوں کا یہ خیال بھی ہے کے penis کی موٹائی تو زیادہ سے زیادہ ہی ہونی چاہیے کیونکہ اس سے عورت کو لطف حاصل ہوتا ہے اور وہ  مرد کی دیوانی ہو جاتی ہے- مگر صرف بچہ پیدا کرنے کے بعد عورت کی جگہ کشادہ ھونے کی وجہ سے موٹائی کی ضرورت پڑتی ھے

یہ بھی ایک نہایت فضول سی سوچ ہے- عورت کی vagina کوئی خالی ٹیوب کی طرح کا کوئی راستہ نہیں ہے بلکہ vagina کی دو دیواریں ہوتی ہیں جو کے آپس میں ملی ہوئی ہوتی ہیں- اور جب جنسی ہیجان شروع ہوتا ہے تو یہ دیواریں ( vagina کے ہونٹ ) سوج کر اور موٹے ہو جاتے ہیں اور ساتھ ساتھ سختی سے  جڑ جاتے ہیں ایسی صورت میں پتلے سے پتلا penis بھی عورت کو جنسی لطف و لذّت فراہم کر سکتا ہے- 

کچھ لوگوں کی خیال ہوتا ہے کہ penis ٹیڑھا نہیں ہونا چاہیے - یا penis کی رگیں ابھری ہوئی کیوں ہیں- تو اس کا جواب صرف یہ ہے کہ یہ سب کچھ نارمل ہے کیونکہ penis کسی ہڈی یا سخت چیز کا نہیں بنا ہوتا - رگیں جتنی زیادہ ابھری ہوئی ہوں گی اتنا ہی زیادہ خون penis میں flow کرے گا اور اتنا ہی زیادہ تناؤ آئے گا- ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ 85 فیصد مردوں کے penis ، لیفٹ سائیڈ کی طرف مڑے ہوتے ہیں چاہے وہ masturbation کرتے ہوں یا نہیں-

 


جنسی لحاظ سے مرد کے حساس حصّے


بے شک مرد بہت جلدی جنسی طور پر مشتعل ہو جاتا ہے اور فورا جنسی ملاپ کے لیے تیار ہو کر منزل ہونا چاہتا ہے لیکن جنسی لطف کے حصول کے لیے اسے بھی بیوی کے ساتھ کی بہت ضرورت ہوتی ہے- 

اس لیے بیوی کے لیے بھی مرد کے جنسی لحاظ سے حساس حصّوں کے بارے میں جاننا بے حد ضروری ہے- 

 

عضو خاص Penis 

 

مرد کے جنسی لحاظ سے حساس حصّوں میں سب سے پہلا نمبر پر اس کے ذکر کا ہے- مرد کے ذکر کو اگر چھو بھی لیا جایے تو مرد فورا جنسی طور پر مشتعل ہو جاتا ہے- اور جنسی ملاپ کے لیے تیار ہو جاتا ہے- خصوصا مرد کے ذکر کی ٹوپی جسے حشفہ کہتے ہیں بہت ہی حساس ہوتی ہے ٹوپی کے گرد گول دائرے کے کنارے بھی بہت حساس هوتے ہیں اور ٹوپی کے کے نیچے والا حصّہ جو ذکر کے ساتھ ٹوپی کو ملتا ہے جو بلکل گوشت کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے یا جھلی نما ہوتا ہے بہت ہی حساس ہوتا ہے اگر مرد کے جنسی ہیجان کے دوران اس جھلی کو انگلی اور انگوٹھے میں دبا کر پیار سے مسلا جائے تو مرد جنسی لطف کی انتہا کو چھو لیتا ہے- اور منزل بھی ہو سکتا ہے- 

 

ران Thai 

 

اس کے بعد مرد کا جنسی طور پر حساس حصّہ رانوں کا اوپر والا اور اندرونی حصّہ ہوتا ہے- اگر جنس مخالف مرد کی رانوں کے اوپر اور اندرونی حصّے کو پیار سے دباے تو مرد جنسی طور پر مشتعل ہو جاتا ہے اور فورا جنسی ملاپ کے لیے تیار ہو جاتا ہے - اگر اس کے ساتھ ساتھ مرد کے ہونٹوں کو بھی چوما جاے تو مرد جنسی لطف و لذّت کی انتہا کو پا لیتا ہے اور مرد ہمیشہ اسی عورت سے محبّت کرتا ہے جو اسے بھرپور جنسی لطف دیتی ہے- 

 

نیپلز Nipples 

 

مرد کی چھاتی کے نپلز بھی جنسی لحاظ سے بہت حساس هوتے ہیں بیوی اگر صرف اپنی انگلی سے ہی مرد کے نپلز کو Rub کرے تو مرد اس سے بہت لطف اندوز ہوتا ہے اور اگر جنسی ملاپ کے دوران بیوی اپنے شوہر کے نیپلز کو چومے کاٹے اور چوسے تو مرد اس سے بے پناہ لطف حاصل کرتا ہے اور اس کے دل میں اپنی بیوی کے لیے بے حد محبّت بڑھ جاتی ہے-

 

پراسٹیٹ 

پراسٹیٹ بھی جنسی طور پر مرد کو مشتعل کرنے میں اھم کردار ادا کرتا ہے اور مرد کو بھرپور جنسی لطف و سرور حاصل ہوتا ہے - یہ مردانہ جی سپاٹ بھی کہلاتا ہے یہ مرد کے مقعد کے اندر Testicles اور مقعد کے درمیان والی جگہ میں ہوتا ہے اگر اسے باہر سے ہی مرد کے مقعد اور ٹیسٹکل کے درمیان والی جگہ سے دبایا جاے تو مرد بہت مزہ لیتا ہے اور بہت سکوں محسوس کرتا ہے- 

اس کے علاوہ مرد کی پیٹھ کندھا ہونٹ کمر اور انگلیاں بھی جنسی لحاظ سے حساس ہوتی ہیں- 

اس لیے مرد اور عورت دونوں کو چاہیے کے اپنے اپنے جنسی لحاظ سے حساس حصّوں کا اچھی طرح جائزہ لیں تا کے اپنے پارٹنر کو بتا سکیں کے وہ کس طرح ارگیزم حاصل کر کے لطف اندوز ہو سکتے ہیں- ضروری نہیں ہے کہ ہر بار ایک ہی طریقہ اپنایا جاے ضرورت کے مطابق جنسی حصّوں کی اہمیت کو بدلہ بھی جا سکتا ہے- یقین جانیے اگر میاں بیوی میں اس بات کی understanding ہو جاے تو دونوں ہی بھرپور طریقے سے اپنی جنسی زندگی گزاریں گے- اور ہمیشہ خوش اور مطمئن رہیں گے-

 

No comments:

Post a Comment